کابل میں اچھی حکومت ہو گی تو قبول ورنہ مزاحمت کریں گے: احمد ولی مسعود
احمد شاہ مسعود کے بھائی احمد ولی مسعود نے امر اللہ صالح کے صدارت کے دعویٰ کو مسترد کردیا، کہتے ہیں احمد مسعود نے طالبان کیخلاف تاحال کوئی ایکشن نہیں لیا، کابل میں اچھی حکومت قائم ہو گئی تو وہ تسلیم کر لیں گے، دوسری صورت میں مزاحمت کریں گے۔
اشرف غنی کے فرار کے بعد امر اللہ صالح کی کوئی حیثیت نہیں، احمد شاہ مسعود کے بھائی احمد ولی مسعود نے سابق حکومت میں شامل تمام افراد کو غیر متعلقہ قرار دیا، ترک میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احمد ولی مسعود کا کہنا تھا کہ احمد شاہ مسعود کے بیٹے احمد مسعود نوجوان ہیں، اپنے لوگوں کا خیال رکھ رہے ہیں، انہوں نے طالبان کیخلاف ابھی تک کوئی ایکشن نہیں لیا، کابل میں اچھی حکومت بنے گی تو احمد مسعود بھی تسلیم کریں گے، پرانی تاریخ دہرائی گئی تو طالبان کو مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا۔
دوسری جانب طالبان لیڈرز نے بتایا کہ نئی افغان فورس کی تشکیل پر غور شروع کردیا ہے، امریکا اور نیٹو کے چھوڑے اسلحہ، بارود، گاڑیوں اور دیگر املاک کی فہرست بنا رہے ہیں۔ اپنے زیر کنٹرول علاقوں میں امن و امان بحال رکھنا اولین ترجیح ہے، کابل ائیرپورٹ پر جو کچھ ہوا، طالبان اس کے ذمہ دار نہیں ہیں۔
چینی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے کہا کہ چین افغانستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے، اگلی حکومت کیسی ہوگی، اس پر مشاورت جاری ہے، طالبان افغانستان کے سیاسی رہنماؤں کو بھی حکومت میں شامل کرنا چاہتے ہیں۔
افغانستان کے یوم آزادی کا جشن کابل سمیت کئی شہروں میں دھوم دھام سے منایا گیا، افغان شہری قومی پرچموں کے ساتھ سڑکوں پر نکل آئے، دارالحکومت میں گاڑیوں کی ریلی بھی نکالی گئی، کئی علاقوں میں خواتین بھی ریلی میں شریک ہوئیں اور نعرے لگاتی رہیں، کنڑ کے شہر اسد آمد میں یوم آزادی کے جشن کے دوران فائرنگ سے متعدد افراد ہلاک ہوگئے۔