سپریم کورٹ: این 25 ہائی وے کی خستہ حالی پر این ایچ اے کی رپورٹ مسترد
سپریم کورٹ نے این 25 ہائی وے کی خستہ حالی پر این ایچ اے کی رپورٹ مسترد کر دی۔ عدالت نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی سے شاہراؤں کی مرمت اور حادثات سے متعلق رپورٹ طلب کرلی۔
چیف جسٹس گلزار احمد نے این ایچ اے کی کارکردگی پر اظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو ملنے والے فنڈز کہاں جاتے ہیں ؟ این ایچ اے کسی روڈ پر معیاری کام نہیں کر رہا، این ایچ اے میں کرپشن کا بازار گرم ہے۔
چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ این ایچ اے کی سڑکیں بارش کے پانی سے خراب ہو جاتی ہیں، نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی کوتاہی کی وجہ سے لوگ سڑکوں پر مر رہے ہیں، این ایچ اے کرپٹ ادارہ بن چکا، ہائی وے کی زمینوں پر لیز کے پٹرول پمپس، ہوٹل، دکانیں بن گئی ہیں۔ رکن این ایچ اے نے عدالت کو بتایا کہ رواں سال کے آخر میں روڈز کی حالت بہتر ہو جائے گی۔
Advertisements