پاکستان اور ترکی سمیت عالمی دباؤ کے اثرات، حماس اور اسرائیل میں جنگ بندی کا آغاز
پاکستان اور ترکی سمیت عالمی دباؤ کے اثرات کے بعد حماس اور اسرائیل میں جنگ بندی کا معاہدہ طے پا گیا، مقامی وقت کے مطابق رات 2 بجے معاہدے پر عملدرآمد کا آغاز ہوا۔ اسرائیلی کابینہ نے بھی جنگ بندی کی منظوری کے فیصلے کی تصدیق کر دی۔
گیارہ روز بعد حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی پر عملدرآمد کا آغاز ہوگیا۔ سیز فائر معاہدے میں مصر نے ثالث کا کردار ادا کیا۔ مصر نے سیز فائر کی مانیٹرنگ کیلئے دو وفود اسرائیل اور فلسطین بھجوا دئیے ہیں۔
پاکستان کی جانب سے اسرائیل اور حماس میں جنگ بندی کے فیصلے کا خیر مقدم کیا گیا ہے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا یہ جنگ بندی فلسطین میں قیام امن کی طرف پہلا قدم ہے، جنگ بندی کا فیصلہ ہر شخص اور ہر قوم کی کوشش سے ہوا، فلسطین پر اسرائیل کے قبضے کا خاتمہ ضروری ہے۔
گیارہ روزہ اسرائیلی جارحیت میں 232 فلسطینی شہید اور دو ہزار کے قریب زخمی ہوئے، صیہونی فورسز نے ایک ہزار 335 گھروں کو تباہ کیا، دوسری جانب حماس کے راکٹ حملوں میں 12 اسرائیلی جہنم واصل ہوئے۔