نگران وزیر اعظم کا فلسطینی صدر سے ٹیلی فونک رابطہ
نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ اور فلسطین کے صدر محمود عباس کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے جس میں بے گناہ فلسطینیوں کیخلاف اسرائیلی جارحیت سے پیدا ہونے والی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
دونوں رہنماؤں نے غزہ کی ناکہ بندی ہٹانے کی ضرورت پر اتفاق کیا اور عالمی برادری سے فلسطینیوں کیخلاف اسرائیلی بربریت روکنے کا مطالبہ کیا، نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے اسرائیلی قابض افواج کی جانب سے غزہ میں ہسپتالوں پر بمباری کی شدید مذمت کی اور اسرائیلی جارحیت کو دانستہ اور قابل نفرت قرار دیا۔
نگران وزیر اعظم نے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کا محاصرہ ختم کیا جائے تاکہ اسرائیلی بربریت کے متاثرین تک طبی و دیگر امداد پہنچ سکے، پاکستان نے بھی اپنے فلسطینی بہن بھائیوں کیلئے امداد کی پہلی کھیپ روانہ کی جو گزشتہ روز مصر پہنچ چکی ہے، عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ فوری طور پر ٹھوس اور مؤثر اقدامات کرے، صورتحال کو ٹھیک کرنے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے تاکہ انصاف، انسانیت اور بین الاقوامی قوانین کی پاسداری یقینی بنائی جا سکے۔
انوار الحق کاکڑ نے فلسطین کے تنازع کے منصفانہ اور پائیدار حل کیلئے پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ اسی وقت ممکن ہے جب “دو ریاستی” حل پر عمل کیا جائے جس میں 1967 سے پہلے کی سرحدوں اور مشرقی القدس شریف کے ساتھ فلسطینی ریاست کا قیام عمل میں لایا جائے گا، فلسطینی صدر محمود عباس نے پاکستان کی فلسطینی عوام کے ساتھ ان کی اسرائیلی قبضے سے آزادی میں دیرینہ اور مؤثر حمایت پر شکریہ ادا کیا۔