اسرائیل کا غزہ میں ہسپتال کو نشانہ بنانا غیر انسانی فعل ہے: نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ
نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ اسرائیل کا غزہ میں ہسپتال کو نشانہ بنانا غیر انسانی فعل ہے۔
تفصیلات کے مطابق نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے دورہ چین کے دوران بیجنگ میں منعقدہ تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم میں شرکت کی جہاں انہوں نے عالمی رہنماؤں سے غیر رسمی ملاقاتیں بھی کی ہیں۔
نگران وزیراعظم کی سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس سے ملاقات ہوئی جس میں دونوں رہنماؤں نے عالمی و علاقائی امور پر تفصیلی گفتگو کی جبکہ غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں پیدا ہونے والی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعظم نے غزہ میں ہسپتال پر حملے اور فلسطینیوں کی شہادت کو انسانیت سوز اور انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزی قرار دیا اور نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی حملوں کی بھرپور مذمت کی۔
انوار الحق کاکڑ نے فوری جنگ بندی کے ساتھ ساتھ متاثرین تک مدد کی ترسیل پر زور دیا، وزیر اعظم نے اقوام متحدہ اور عالمی قوتوں سے فوری طور پر فلسطینیوں کے قتل عام کو روکنے کیلئے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا۔
دوسری جانب سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر انوارالحق کاکڑ نے پیغام جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کے ہسپتال پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، جس میں متعدد شہریوں کی ہلاکتیں ہوئیں، ہسپتال کو نشانہ بنانا غیر انسانی فعل ہے۔
انہوں نے لکھا کہ بین الاقوامی انسانی قانون ہسپتالوں اور طبی عملے کو تحفظ فراہم کرتا ہے، عالمی برادری پر زور دیتے ہیں کہ وہ تشدد کو روکنے کے لیے تیزی سے کام کرے۔
نگران وزیراعظم نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ساتھ اپنی بات چیت میں میں نے ان پر زور دیا تھا کہ عالمی برادری اسرائیل سے کہے کہ وہ بے گناہ فلسطینیوں کا قتل عام بند کرے۔