پاکستان کا غزہ میں جنگ بندی کیلئے روسی قرارداد کی ناکامی پر مایوسی کا اظہار
پاکستان نے غزہ میں جنگ بندی کے لیے روس کی طرف سے پیش کردہ قرار داد کو منظور کرنے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ناکامی پر مایوسی کا اظہار کیا ہے ۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے خبررساں ادارے کو بتایا کہ پاکستان نے کئی عرب اور او آئی سی کے رکن ممالک کے ساتھ مل کر اس قرار داد کی حمایت کی تھی ۔
انہوں نے کہاکہ اس مرحلے پر غزہ میں فوری جنگ بندی کی ضرورت ہے اور روسی مسودہ قرارداد جس میں فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا کی سلامتی کونسل کی طرف سے منظوری میں ناکامی انتہائی مایوس کن ہے۔
اس قرار داد کی امریکا ، برطانیہ ، فرانس اور جاپان نے مخالفت کی تھی جبکہ البانیہ، برازیل، ایکواڈور، گھانا، مالٹا اور سوئٹزرلینڈنے اس قرار داد پر رائے شماری میں حصہ نہیں لیا جس کی وجہ سے اس قرارداد کو منظوری کے لئے مطلوبہ 9 ووٹ حاصل نہیں ہو سکے۔
قرار داد کی حمایت چین، گیبون ، موزمبیق، روسی فیڈریشن اور متحدہ عرب امارات نے کی تھی ۔
اس قرار داد کی تیاری اور اسے سلامتی کونسل میں پیش کرنے کی حمایت پاکستان، بحرین، اردن، سعودی عرب، مصر، متحدہ عرب امارات، قطر، کویت، عمان، لبنان، یمن، انڈونیشیا، ملائیشیا، ترکی، بنگلہ دیش، مالدیپ ، موریطانیہ، سوڈان، جبوتی، اریٹیریا اور مالی۔ زمبابوے، نکاراگوا اور وینزویلا نے کی تھی جبکہ فلسطین نے بھی اس کے مسودے کی حمایت کی تھی۔
روس نے مغربی بلاک کے خود غرضی پر مبنی رویئے کو قرار داد کی منظوری میں ناکامی کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے اس پر افسوس کا اظہا رکیا ہے ۔
روسی سفیر کاکہنا تھا کہ مغربی ممالک کے سفیروں نے غزہ میں تشدد کے خاتمے ادھر مغربی ممالک نے یہ موقف اختیار کیا کہ اس قرار داد میں اسرائیل کے خلاف حماس کی کارروائی کو دہشت گردی قرار نہیں دیا گیا تھا۔