بھارت میں کورونا نے قیامت ڈھا دی، دوسرے روز بھی 3 لاکھ سے زائد کیسز رپورٹ
بھارت میں کورونا وائرس نے تباہی مچا رکھی ہے، مسلسل دوسرے روز 3 لاکھ سے زائد مریض سامنے آئے، دلی کے 6 ہسپتالوں میں آکسیجن بالکل ختم ہو چکی ہے، کئی مریض ہلاک ہو گئے۔
بھارت کورونا کا گڑھ بن گیا، ایک ہی روز ریکارڈ تین لاکھ بتیس ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے، مزید دو ہزار دو سو پچپن لوگوں کی موت ہوئی۔ ہلاکتوں کی مجموعی تعداد ایک لاکھ ستاسی ہزار سے تجاوز کر گئی۔
دلی کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ شہر کے 6 ہسپتالوں میں آکسیجن بالکل ختم ہو چکی ہے اور دوسرے کئی ہسپتالوں میں چند گھنٹوں کی آکسیجن باقی رہ گئی ہے، آکسیجن کے انتظار میں کئی مریض ہلاک ہو گئے ہیں۔
دوسری طرف مہا راشٹرا کے ہسپتال کے کورونا وارڈ میں آگ لگنے سے 13 مریض ہلاک ہو گئے، متعدد ریاستوں میں صورت حال انتہائی نازک ہو چکی ہے۔ کورونا کے مریضوں کی وجہ سے ہسپتالوں میں جگہ کم پڑ چکی ہے۔
مودی سرکار کا صحت کا نظام بری طرح ناکام ہو چکا ہے، مریض آکسیجن کی عدم فراہمی کی وجہ سے مر رہے ہیں۔ دلی کے ہسپتالوں میں آکسیجن کے ٹینکر لائے جا رہے ہیں۔ کئی علاقوں میں سی 17 طیاروں کے ذریعے آکسیجن کے کنٹینرز کی ترسیل کی گئی۔
ہسپتالوں کے باہر مریضوں کی لائنیں لگی ہوئی ہیں، مہاراشٹرا، دلی، اتر پردیش اور کرناٹکا سمیت کئی ریاستوں میں مہلک وائرس سے مرنے والوں کی آخری رسومات کی ادائیگی کے لیے بھی جگہ کم پڑنے لگی۔ چین نے بھارت کو کورونا پر قابو پانے کے لیے مدد کی پیش کش کی ہے۔