لاہور ہائیکورٹ کا مریم نواز کی گرفتاری سے 10روز قبل آگاہ کرنے کا حکم
جاتی امرا اراضی کیس میں لاہور ہائیکورٹ نے نیب کو مریم نواز کی گرفتاری سے 10 روز قبل آگاہ کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے لیگی رہنما کی درخواست ضمانت نمٹا دی۔
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس سرفراز ڈوگر کی سربراہی میں دو رُکنی بنچ نے جاتی امرا اراضی کیس میں عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔ مریم نواز نے موقف اپنایا کہ حکومت کے دباؤ پر نیب درخواستگزار کو گرفتار کرنا چاہتا ہے، نیب حکومت کے اشارے پر سیاسی مخالفین کو ٹارگٹ کر رہا ہے، عمران خان حکومت کو بچانے کیلئے نیب درخواستگزار کو گرفتار کر سکتا ہے۔
لیگی رہنما موقف اپنایا کہ نیب نے 15 سو کنال اراضی سے متعلق انکوائری شروع کر رکھی ہے، انکوائری میں شامل تفتیش ہونا چاہتی ہوں مگر گرفتاری کا خدشہ ہے،عدالت سے استدعا ہے کہ درخواستگزار کو عبوری ضمانت منظور کرے۔
بعدازں نائب صدر مسلم لیگ ن مریم نواز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیب عمران خان کے کہنے پر انتقامی کارروائیاں کرتا ہے، نیب پولیٹیکل انجینئرنگ کا ادارہ ہے، ن لیگ کیخلاف دن رات پروپیگنڈا کیا گیا، ن لیگ کو دبانے اور ختم کرنے کی کوشش کی گئی، فروری میں یہ دھاندلی کر کے بھی نہیں جیت سکے، ہر فورم پر شکست کے بعد انہیں عوام کے میدان میں آنا پڑا، یہ سپریم کورٹ گئے کہ ہمیں عوام کی شکست سے بچاؤ۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ یہ میدان میں آئے تو عوام کے ووٹوں نے الٹے پاؤں بھاگنے پر مجبور کر دیا، عوام نے ان کو ووٹ چوری کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا، ن لیگ کو توڑنے کیلئے 5 سال سرتوڑ کوشش کی گئی، رانا ثنا اللہ پر جھوٹا مقدمہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ جہانگیر ترین کے آپس کے معاملات پر کچھ نہیں کہنا چاہتی، حکومتی اراکین ٹی وی پر حکومت کیخلاف بات کر رہے ہیں۔