ہائیکورٹ: مریم نواز کی 12 اپریل تک عبوری ضمانت منظور
مریم نواز کو لاہور ہائیکورٹ سے بڑا ریلیف مل گیا۔ عدالت نے نیب کو مریم نواز کو گرفتار کرنے سے روک دیا۔ ہائیکورٹ نے نیب سے 12 اپریل تک جواب طلب کرلیا۔
جسٹس سردار سرفراز احمد ڈوگر اور جسٹس اسجد جاوید پر مشتمل احتساب اپیلٹ بینچ نے سماعت کی۔ مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز لاہور ہائیکورٹ میں پیش ہوئیں۔ مریم نواز کے وکیل اعظم نذیر تارڑ نے مؤقف اختیار کیا کہ لاہور ہائیکورٹ چودھری شوگر ملز کیس میں ضمانت منظور کر چکی، مریم نواز نیب میں 45 روز تک حراست میں رہیں۔
مریم نواز کے وکیل نے نکتہ اٹھایا کہ نیب نے سیاسی بنیادوں پر 26 مارچ کو طلبی کا نوٹس دے رکھا ہے، مریم نواز نیب میں پیش ہو کر اپنا جواب داخل کروانے کیلئے تیار ہیں، عدالت نیب نوٹس کی آڑ میں ممکنہ گرفتاری روکنے کا حکم دے۔
عدالت نے نیب کو مریم نواز کی گرفتاری سے روکتے ہوئے درخواست ضمانت سماعت کیلئے منظور کرلی۔ لیگی رہنما کو دس، دس لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا۔ ہائیکورٹ نے نیب سے 12 اپریل تک جواب طلب کرلیا۔
مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کی ہائیکورٹ میں پیشی کے موقع پر لیگی رہنما رانا ثناء اللہ، مریم اورنگزیب، کیپٹن ریٹائرڈ صفدر، عطاء اللہ تارڑ، خواجہ عمران نذیر اور دیگر بھی اظہار یکجہتی کے لئے آئے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ یہ سیاسی مقدمہ ہے، پہلے ہی کہہ چکی ہوں جتنا انتقام ہونا تھا ہوچکا، جتنا برداشت کرنا تھا، کرلیا، انتقام کا سامنا کر کے ان کو بے نقاب کیا، حکمرانوں کے اقتدار کی کشتی ڈوب رہی ہے۔