این اے 75 ڈسکہ، 20 مشتبہ پولنگ سٹیشنز میں سے 4 کلیئر ہیں: ریٹرننگ افسر
الیکشن کمیشن میں این اے 75 میں ری پولنگ کی درخواست پر ریٹرننگ افسر نے اپنے بیان میں کہا کہ 20 پولنگ سٹیشنز کے نتائج نہیں مل رہے تھے، پریذائیڈنگ افسران سے رابطہ نہیں ہو پا رہا تھا، 20 مشتبہ پولنگ سٹیشنز میں سے 4 کلیئر ہیں، 337 پولنگ سٹیشنز کا کوئی رزلٹ تبدیل نہیں ہوا۔
این اے 75 میں ری پولنگ کی درخواست پر چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 5 رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ ریٹرننگ آفیسر این اے 75 الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہوئے۔ الیکشن کمیشن نے ریٹرننگ افسر کی رپورٹ فریقین کو دینے کی ہدایت کی۔
ریٹرننگ افسر نے بتایا کہ صبح 3 بج کر37 منٹ تک337 پولنگ سٹیشنز کے نتائج جمع ہوچکے تھے، 20 پولنگ سٹیشنز کے نتائج نہیں مل رہے تھے، 20 پریذائیڈنگ افسران سے رابطہ نہیں ہو پا رہا تھا، ایک پریذائیڈنگ افسر کے علاوہ کسی کا فون نہیں مل رہا تھا، یہ تمام 20 پولنگ سٹیشنز 30 سے 40 کلومیِٹر کے احاطے میں ہیں۔
آر او نے کہا کہ یہ ممکن نہیں تھا پریذائیڈنگ افسر اکیلا ہو، پولیس بھی ساتھ تھی، پولنگ سٹیشن نمبر 9،47،50 اور 140 کے نتیجہ میں کوئی فرق نہیں، 20 مشتبہ پولنگ سٹیشنز میں سے 4 کلیئر ہیں، 3 پولنگ سٹیشنز کے نتائج تاخیر سے واٹس ایپ پر ملے۔
وکیل سلمان اکرم نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ ڈی ایس پی ذوالفقار بیگ کو انتخابی مہم کے دوران لگا کر خلاف ورزی کی گئی، آرٹیکل 220 کے تحت الیکشن کرانا کمیشن کی ذمہ داری ہے، حلقہ پولنگ کے روز میدان جنگ بنا ہوا تھا۔