سکیورٹی فورسز نے دہشتگردی کو شکست دی: ڈی جی آئی ایس پی آر
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ آپریشن ردالفساد صرف فوجی آپریشن نہیں تھا، دہشتگردی سے سیاحت تک کا سفر نہایت صبر آزما رہا، ابھی بہت کام کرنا باقی ہے، سکیورٹی فورسز نے عوام کی مدد سے دہشت گردی کو شکست دی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آپریشن ردالفساد کو 4 سال مکمل ہوگئے، آپریشن کا دائرہ کار پورے ملک پر محیط تھا، آپریشن کا مقصد قیام امن تھا، آپریشن ردالفساد کا محور عوام تھے، ہر پاکستانی ردالفساد کا سپاہی ہے، آپریشن کے حوالے سے ٹائمنگ بہت اہم ہے، آپریشن کے بعد دہشتگردوں نے ملک کے طول و عرض میں پناہ لینے کی کوشش کی۔
میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ طاقت کا استعمال صرف ریاست کی صوابدید ہے، آپریشن ردالفساد کا آغاز دہشتگردی کیخلاف ہوا، عوام کی مدد سے سیکیورٹی فورسز نے دہشتگردی کا خاتمہ کیا، آپریشن ردالفساد کے تحت خیبر فور آپریشن بھی کیا گیا، 750 کلو میٹر رقبے پر ریاست کی رٹ بحال کی گئی، کراچی میں چینی قونصلیٹ پر حملے کو ناکام بنایا گیا، ملک بھر سے 72 ہزار سے زائد غیر قانونی اسلحہ برآمد کیا گیا۔
ترجمان افواج پاکستان نے مزید کہا کہ 2017 سے اب تک سیکیورٹی ونگز پر خاص طور پر توجہ دی گئی، 497 بارڈر ٹرمینلز بھی تعمیر کیے جاچکے، قبائلی اضلاع میں ڈی مائننگ کی گئی جو بڑی پیشرفت ہے، 48 ہزار بارودی سرنگیں ریکور کی ہیں، ڈی مائننگ کے دوران ہمارے 2 جوان شہید اور 119 زخمی ہوئے،1684 کراس بارڈر واقعات ہوئے، پاک افغان بارڈر پر کام 84 فیصد مکمل کرلیا گیا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ آپریشن کے بعد ہم نارمل صورتحال کی طرف جا رہے ہیں،4 سال میں 37 ہزار 428 اہلکاروں کی ٹریننگ کی، 3 ہزار 895 لیویز اہلکاروں کی ٹریننگ کی،417 کیسز ملٹری کورٹس کو ریفر کیے،195 دہشتگردوں کو مختلف سزائیں سنائی گئیں، ٹارگٹ کلنگ پر موثر طریقے سے قابو پایا، دہشتگردوں کے بیانیے کو موثر طریقے سے ناکام بنایا،4 سال کے دوران 1200 سے زائد شدت پسند ہتھیار ڈال چکے۔
میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ کراچی میں امن و امان کی صورتحال بہت بہتر ہے، کراچی کرائم انڈیکس میں آج 106 نمبر پر ہے، قبائلی اضلاع میں 31 بلین کی لاگت سے ترقیاتی کاموں کا آغاز ہوچکا، ٹیررازم سے ٹورازم تک کا سفر انتہائی دشوار ہے، کورونا وبا کے دوران دانشمندی سے چینلج پر قابو پایا، نئے چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں، نیشنل ایکشن پلان کے مکمل اہداف حاصل کریں گے۔
ترجمان افواج پاکستان نے کہا کہ پاکستان کا امن افغانستان کے امن سے جڑا ہے، پاکستان نے افغان امن کیلئے بہت مثبت کردار ادا کیا، پوری دنیا افغان امن کیلئے پاکستان کے کردار کو سراہتی ہے، پاکستان نے قیام امن کیلئے مثبت کردار ادا کیا، پاکستان کے ڈوزیئر کو عالمی برادری نے سراہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 23 مارچ کو پریڈ بھرپور طریقے سے ہوگی، یوم پاکستان کا مقصد ہے ایک قوم، ایک منزل، عوام کے تعاون سے ہر چیلنج پر قابو پائیں گے۔