
الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی منحرف اراکین پنجاب اسمبلی کو ڈی سیٹ کردیا
الیکشن کمیشن کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کے 25 منحرف اراکین پنجاب اسمبلی کو ڈی سیٹ کردیا گیا۔
معاملے پر محفوظ فیصلہ چیف الیکشن کمیشنر سکند سلطان راجہ کی جانب سے سنایا گیا۔
جن 25 منحرف اراکین کو ڈی سیٹ کیا گیا ان کے نام ملک غلام رسول، سعید اکبر خان، محمد اجمل، عبدالعلیم خان، نذیر احمد چوہان، محمد امین ذوالقرنین، ملک نعمان لنگڑیال، محمد سلمان اور زوار حسین وڑائچ شامل ہیں۔ دیگر ڈی سیٹ ہونے والے اراکین میں محمد طاہر، عائشہ نواز، ساجدہ یوسف، ہارون عمران گل، عظمیٰ کاردار، ملک اسد علی، اعجاز مسیح، محمد سبطین رضا، محسن عطا خان کھوسہ، میاں خالد محمود، مہر محمد اسلم اور فیصل حیات شامل ہیں۔ ان منحرف ارکان نے حمزہ شہباز کو وزارت اعلیٰ کیلئے ووٹ دیا تھا۔
تحریک انصاف کی جانب سے مذکورہ ریفرنس کی سماعت کے دوران موقف اختیار کیا گیا تھا کہ منحرف اراکین نے پارٹی فیصلے کے برعکس مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز کو ووٹ دیا لہذا منحرف اراکین آئین پاکستان کے آرٹیکل 63 اے کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ، انہیں سزا کے طور پر ڈی سیٹ کر دیا جائے۔
دوسری جانب منحرف اراکین کا اپنے دفاع میں کہنا تھا کہ پنجاب اسمبلی میں قائد ایوان کے حوالے سے تحریک انصاف کی قیادت نے کوئی ہدایات جاری نہیں کی تھیں۔
سپریم کورٹ نے آرٹیکل 63 اے کے صدارتی ریفرنس کے معاملے پر اپنی رائے میں کہا تھا کہ منحرف رکن اسمبلی کا پارٹی پالیسی کے برخلاف دیا گیا، ووٹ شمار نہیں ہو گا جبکہ تاحیات نااہلی یا نااہلی کے معیاد کا تعین پارلیمنٹ کی صوابدید پر چھوڑا گیا تھا ۔
خیال رہےکہ پی ٹی آئی کے منحرف ارکان اسمبلی نے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب میں حمزہ شہباز کو ووٹ دیا تھا جس کے بعد تحریک انصاف کی جانب سے 25 منحرف اراکین کے خلاف ریفرنس بھیجا گیا تھا۔