
سپریم کورٹ کا منحرف ارکان سے متعلق فیصلے کا شکریہ ادا کرتے ہیں: سابق وزیر اعظم عمران خان
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ شہبازشریف نے وزیراعظم بننے کے لیے بڑی محںت کی، یہ پھنس گئے ہیں۔ گالیاں ن لیگ کو پڑ رہی ہیں اورزرداری مزے لے رہا ہے۔ سپریم کورٹ کا منحرف ارکان سے متعلق فیصلے کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
کوہاٹ میں پاکستان تحریک انصاف کے پاور شو سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جلسے میں لائٹیں صحیح طریقے سے نہیں لگائی گئیں، یہ کوہاٹ کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ ہے، شہبازشریف نے وزیراعظم بننے کے لیے بڑی محںت کی، یہ پھنس گئے ہیں، ان کے پیچھے ٹائیگر ہے، چیری بلاسم شہبازشریف کو وزیراعظم بننے کا بڑا شوق تھا، شہبازشریف نے بڑی دیرسے اچکن سلوائی ہوئی تھی۔ شہبازشریف کے پاس جوتے پالش کرنے کا بڑا اچھا فن ہے، فوجی بوٹ پالش بڑے اچھے طریقے سے کرتا ہے، امریکیوں کے بوٹ بھی پالش کرتا ہے، مسلم لیگ کے مقابلے میں زرداری ان پرواقعی بھاری ہے، آصف زرداری مہنگائی بڑھنے کا بڑے مزے لے رہا ہے، ایک پلان انسان، دوسرا پلان اللہ بناتا ہے، اللہ انسان کوکامیابی دیتا ہے، تھری سٹوجزنے بڑا مل کرپلان بنایا تھا، تینوں نے زورلگا کرہماری حکومت گرائی، آگے سمندراورپیچھے ٹائیگرشہبازشریف پھنس گئے ہیں۔
منحرف رکن کیخلاف سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمران خان نے کہا ہے کہ میں عدالت کا شکریہ ادا کرتا ہوں، عدالت نے ہماری اخلاقیات کو گرنے سےبچایا، جو لوگ اپنے حلقوں ، قوم اور جمہوریت سے غداری کرتے ہیں ، شکر ہے سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا ہے، حمزہ کی کرسی خطرے میں ہے، پنجاب میں مرغی کی قیمتیں بھی نیچے آ جائینگی۔ سپریم کورٹ سے ایک اور درخواست کروںگا شریف خاندان کے کرپشن کیسز آپ سنیں۔ ایف آئی اے انہوں نے تباہ کر دیا، ڈاکٹر رضوان سے جاں بحق ہونے کی تفتیش ہونی چاہیے۔ دوسرا ایف آئی اے افسر بھی ہارٹ اٹیک میں ہوا۔ 40 ارب روپے کے ان پر کیسز ہیں۔ سپریم کورٹ ان کے کیسز سنے، ان کو جب سزا ہونے لگی، ایف آئی اے کے لوگوں کو فارغ کر دیا گیا، اس لیے میری درخواست ہے شریف خاندان کے کیسز سنیں اورہمیں کسی پر اعتماد نہیں۔
جلسے کے دوران پی ٹی آئی کارکنوں نے ڈیزل ڈیزل کے نعرے لگائے تو اس موقع پر انہوں نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت پٹرول، ڈیزل کی قیمتیں بڑھانے لگی ہے، جدھرسے امپورٹ ہوئے ادھرسے قیمتیں بڑھانے کا حکم ملا ہے، امپورٹڈ حکومت ڈری ہوئی ہے۔ اب امریکیوں کو کہیں گے خدا کے واسطے ڈالر دو ورنہ عمران خان پھر آ جائے گا۔ امریکیوں کو اچھے طریقے سے جانتا ہوں وہ ایسے ڈالرنہیں دیں گے، امریکی پہلے مزید غلامی کرائیں گے پھر ڈالردیں گے، امریکی کہیں گے خارجہ پالیسی ان کے حکم پرچلے گی، امریکا کہے گا روس سے سستا تیل نہیں منگوانا، ہماری حکومت نے روس سے 30 فیصد سستی گندم،تیل کا معاہدہ کرلیا تھا۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ امریکی غلامی کی زنجیریں ان پر ڈال کر ہر اپنا کام کروائیں گے، دہشتگردی کی جنگ کی وجہ سے 35 لاکھ قبائلیوں نے نقل مکانی کی، جو زکوٰۃ دیتے تھے وہ ایک ہی رات میں زکوٰۃ لینے والے بن گئے، پرویز مشرف نے گھٹنے ٹیک کرجنگ میں شرکت کی۔ دہشت گردی کی جنگ میں 80 ہزارپاکستانیوں نے قربانیاں دیں، جنگ کا سب سے زیادہ نقصان قبائلی علاقوں کو ہوا، قبائلی علاقوں میں ڈرون حملوں سے جو بھی مرتا تھا اسے دہشت گرد کہتے تھے، ڈرون حملوں کی کبھی تحقیقات نہیں ہوتی تھیں، یہ غلام کبھی آوازبلند نہیں کرتے تھے، آپ نے میرے ساتھ ملکرحقیقی آزادی کی جنگ لڑنی ہے، موٹروے کی سڑک اچھی ہوگئی ہے اسلام آباد کے لیے تیارہو؟21 سال کھیلتا رہا مجھے تو گرمی نہیں لگتی، ہم نے اپنے ملک کو چوروں سے بچانا ہے، جنہوں نے چوروں کو مسلط کیا انہیں پیغام دینا ہے ہم آزاد ملک ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ کبھی غلام قوم عظیم قوم نہیں بن سکتی، غلام کبھی شاہین کی طرح پروازنہیں کرسکتے، ہمارے نبی ﷺ دنیا کی تاریخ کا سب سے بڑا انقلاب لے کر آئے، اللہ کے سوا کوئی خدا نہیں، جوانسان آزاد نہیں ہوتا وہ کبھی بڑے کام نہیں کرسکتا۔ کوئی سیاسی تقریرنہیں تبلیغ کررہا ہوں، ہمارے پاس دوراستے ہیں، ایک تباہی، دوسرا نبی ﷺ کی عظمت کا راستہ ہے، ایک طرف غلامی، دوسری طرف آزادی ہے، ایک طرف امربالمعروف، دوسری طرف چورہے، اللہ کا حکم ہے برائی کے خلاف جہاد کرو، ایک طرف ہم چاہتے ہیں پاکستان کا نظام ٹھیک ہو، دوسری طرف 30 سال سے مل لوٹنے والے کھڑے ہیں، اللہ نے ہمیں یہ اجازت ہی نہیں دی کہ آپ نیوٹرل ہوجاؤ۔
پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ چیری بلاسم بوٹ پالش کہتے رہے بڑے تجربہ کارہیں، ہمیں کہتے تھے جب عوام میں جائیں گے تو ہم چھپتے پھریں گے، اللہ کا کمال ہے اب یہ لوگ چھپتے پھر رہے ہیں، کدھرگیا ان کا تجربہ ملک کی معیشت تباہ کردی، مہنگائی مسلسل بڑھ رہی ہے، اینکر روزانہ ہمیں یاد دلاتے تھے مہنگائی بڑھ رہی ہے، آج وہی اینکرمیڈیا سے پوچھیں کتنی مہنگائی بڑھی ہے؟ جب میڈیا والے عوام کے پاس جائیں گے تو دو نعرے سنیں گے، ایک غدار، دوسرا چور۔ مدینہ منورہ میں ان کے خلاف نعرے لگے۔