گورنر پنجاب عمر سرفراز نے آئینی ماہرین کا ایک اور ہنگامی اجلاس طلب کرلیا
گورنر پنجاب عمر سرفراز نے آئینی ماہرین کا ایک اور ہنگامی اجلاس طلب کرلیا۔ اجلاس آج شام گورنر ہاؤس میں گورنر عمر چیمہ کی زیر صدارت ہوگا۔
گورنر ہاؤس میں ہونے والے اجلاس میں حمزہ شہباز کی حلف برداری کا جائزہ لیا جائے گا۔ لاہور ہائیکورٹ میں ہونے والی پٹیشن کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ حلف برداری میں غیر آئینی اقدامات کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ گورنر پنجاب حلف برداری کی تقریب کو مسترد کر چکے ہیں۔ حلف برداری کے بعد کے لیگل آپشنز کا جائزہ لیں گے۔
دوسری جانب گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کا استعفی آئینی اعتراض لگا کر مسترد کر دیا۔ گورنر نے عثمان بزدار کا استعفی مسترد کر کے اسپیکر پنجاب اسمبلی کو خط لکھ دیا۔ اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہی کو گورنر کا فیصلے پر مبنی خط موصول ہوگیا۔
گورنر پنجاب کا کہنا ہے کہ عثمان بزدار کا استعفی آئین کے آرٹیکل 130 کے سب سیکشن آٹھ کے تقاضے پورے نہیں کرتا، عثمان بزدار نے استعفی گورنر کے نام دیا ہی نہیں، عثمان بزدار نے استعفی وزیراعظم کے نام دیا جو آئینی طور پر غلط ہے۔ گورنر پنجاب نے اسپیکر کو عثمان بزدار کی قائد ایوان کی حیثیت کے لئے آئینی اقدامات کا مراسلہ جاری کر دیا۔
پاکستان تحریک انصاف کا دعویٰ ہے کہ گورنر کی جانب سے استعفی مسترد کرنے کے بعد عثمان بزدار وزارت اعلی کے منصب پر بحال ہوگئے، وزیر اعلی کا استعفی مسترد ہونے کے بعد پنجاب کابینہ بھی بحال ہوگئی۔