
حمزہ شہباز کی حلف برداری سے متعلق عدالتی حکم پر عملدرآمد کیلئے درخواست دائر
حمزہ شہباز کی حلف برداری سے متعلق عدالتی حکم پر عملدرآمد کیلئے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی۔ درخواست میں ہائیکورٹ کے احکامات پر عملدرآمد کی استدعا کی گئی۔
درخواست میں سیکرٹری ٹو صدر، فیڈریشن، وزیراعظم، پنجاب حکومت کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ صدر پاکستان اس عدالت کے حکم پر بغیر کسی وجہ کے تاخیر کر رہے ہیں۔
ادھر پاکستان مسلم لیگ نون کے رہنما عطا تارڑ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم کسی بھی آئینی عہدیدار سے حلف دلوا سکتے تھے، ہم نے قانون ہاتھ میں نہیں لیا، گورنر صاحب ! تاریخ آپ کو ایک بدترین گورنر کے طور پر یاد کرے گی، عثمان بزدار کو وزیراعلیٰ پنجاب بناکر صوبے کے عوام سے انتقام لیا گیا۔
عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے گورنر کو ہٹانے کیلئے صدر کو سمری بھجوائی، عدالتی احکامات کو کسی خاطر میں نہیں لایا گیا، عمران نیازی اور گورنر پنجاب ضد پر اڑے ہیں، یہ صوبے کو مزید بحرانی کیفیت میں دھکیلنا چاہتے ہیں، یہ چاہتے ہیں آئینی بحران کو بڑھایا جائے، یہ اقتدارکی لالچ میں تقریب حلف برداری نہیں ہونے دے رہے، عدالتی حکم کے بعد مزید کوئی کارروائی نہیں کی جاسکتی۔
لیگی رہنما نے مزید کہا کہ ہم آئین کی بالادستی چاہتے ہیں،24 روز سے صوبہ بغیر وزیراعلیٰ کے چل رہا ہے، توہین عدالت پر یوسف رضا گیلانی کو ڈی سیٹ کیا گیا تھا، مستقبل میں فیصلہ کریں گے توہین عدالت کی درخواست کب دائرکرنی ہے، صدر اور گورنر نے آئینی ذمہ داریوں سے انحراف کیا، عدالت سے درخواست ہے حلف برداری کاعمل مکمل کرنے کا حکم دے۔