• ارشد شریف قتل کیس: سپریم کورٹ کا ایس جے آئی ٹی بنانے کا حکم

    [t4b-ticker]

  • وزیراعظم کا دورہ لاہور، پی کے ایل آئی میں سہولتوں کا جائزہ

    وزیراعظم نے اپنے دورہ لاہور میں پی کے ایل آئی میں صحت کی سہولتوں کا جائزہ لیا، جوہر ٹاؤن رمضان بازار کا معائنہ کیا اور جاتی امرا میں والدین کی قبروں پر حاضری دی۔
    وزیر اعظم شہباز شریف پی کے ایل آئی ہسپتال پہنچے، چیف سیکرٹری کامران افضل، کمشنر لاہور کیپٹن ریٹائرد محمد عثمان اور سیکرٹری صحت نے ان کا استقبال کیا، شہباز شریف نے ہسپتال میں سہولیات کا جائزہ لیا، وزیر اعظم کو انتطامات پر بریفنگ دی گئی، شہباز شریف نے مریضوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی۔

    شہبازشریف ہسپتال میں ڈاکٹرز کی بریفنگ کے دوران برہم ہوئے اور کہا کہ آپ کی بریفنگ سے مطمئن نہیں ہوں، انہوں نے چیف سیکرٹری کو ہدایت کی کہ 2 روز میں تفصیلی بریفنگ دی جائے۔

    وزیراعظم نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غریبوں سے علاج کی مد میں اتنے پیسے لے رہے ہیں، 20 آپریشن یونٹس میں سے 14 کیوں بند ہیں؟ آخری دورہ مارچ 2018 میں کیا، 9 کروڑ عطیہ دیا، آلات آئے یا نہیں؟ شہبازشریف کے سوال پر ہسپتال انتظامیہ جواب دینے سے قاصر نظر آئی۔

    انہوں نے کہا کہ ہسپتال کی صورتحال کا 48 گھنٹے میں بحالی کا جائزہ لوں گا، پی کےایل آئی میں 20 آپریٹنگ یونٹس ہیں، 20 آپریٹنگ یونٹس میں سے صرف 6 آپریشنل ہیں، دورے کا مقصد طبی سہولیات کا جائزہ لینا ہے، پی کے ایل آئی صرف پنجاب نہیں، پورے ملک کیلئے ہے، 17 فیصد مریضوں کا مفت علاج کیا جا رہا ہے، فنڈز اکٹھے کرنےکیلئے ہم ٹرسٹ بنائیں گے، 83 فیصد مریضوں کا علاج پیسے لے کر کیا جا رہا ہے، صاحب حیثیت افراد پوری رقم دے کر یہاں سے علاج کرائیں، ان کا پیسہ غریب افراد کےعلاج کے لیے خرچ ہوگا۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ 10سال میں جگر کے ٹرانسپلانٹ کیلئے 10 ارب روپے دیئے، نیب کے عقوبت خانوں میں 2 بار ہو کر آیا ہوں، مفت علاج کرانا حکومت کی ذمہ داری ہے، گزشتہ حکومت نے مخالفین کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا، بطور وزیراعلیٰ مریضوں کے مفت علاج کیلئے اربوں روپے فراہم کیے، متعلقہ حکام کو ہسپتال جلد مکمل فعال کرنے کی ہدایات جاری کر دیں، عوام کی فلاح کیلئے کوشاں ہیں، ضرور کامیاب ہوں گے۔

    Advertisements
    168 مناظر