• ارشد شریف قتل کیس: سپریم کورٹ کا ایس جے آئی ٹی بنانے کا حکم

    [t4b-ticker]

  • امپورٹڈ حکومت قبول نہیں: عمران خان

    پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے مینار پاکستان پر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بطور وزیراعظم آزاد خارجہ پالیسی چاہتا تھا، پاکستانی میر صادق اور میر جعفر سے مل کر سازش کی گئی، امپورٹڈ حکومت کسی صورت قبول نہیں کریں گے، جب تک زندہ ہوں ان کا مقابلہ کروں گا، دنیا کہہ رہی تھی پاکستان آئی ایم ایف کی غلامی سے آزاد ہو جائے گا، تھری اسٹوجز کے ساتھ مل کر سازش کی گئی، سامراج کے جوتے پالش کرنے والوں کو ملک پر مسلط کر دیا گیا۔
    پاکستان تحریک انصاف کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ اللہ تیری عبادت کرتے ہیں اور تجھ ہی سے مدد مانگتے ہیں، لاہور کا جتنا بھی شکریہ ادا کروں وہ کم ہے، مجھے پتہ تھا کہ لاہور مجھے مایوس نہیں کرے گا، میں نے کبھی اتنے بڑے جلسے کے سامنے خطاب نہیں کیا، یہ اللہ کا خاص کرم ہوتا ہے کہ قوم جاگ جائے، میرے ماں باپ ایک غلام ہندوستان میں پیدا ہوئے تھے، میرے ماں باپ نے پاکستان کی تحریک میں شرکت کی تھی، مجھے بچپن سے بتایا گیا کہ تم خوش قسمت ہو جو آزاد ملک میں پیدا ہوئے ہو، میرے ماں باپ نے مجھے کہا کہ آپ خوش قسمت ہو کہ آزادملک میں پیدا ہوئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس وقت انہوں نے ہماری حکومت کو نشانہ بنایا، کیا عمران خان نے لندن میں فلیٹ لیے، کوئی فیکٹریاں لگائیں، میرے پر الزام لگایا جا رہا ہے کہ اس نے توشہ خانہ سے کوئی چیزیں لیں، دنیا کہہ رہی تھی پاکستان آئی ایم ایف کی غلامی سے آزاد ہو جائے گا تب ہماری حکومت کو سازش سے گرادیا، نوازشریف، بے نظیر کی حکومت جب بھی گری کرپشن کی وجہ سے گری، مجھ پر توشہ خانہ کیس کا الزام لگایا جا رہا ہے، وزیراعظم، وزرا کو جو بھی تحفہ ملتا ہے وہ توشہ خانہ میں جاتا ہے، ان کے زمانے میں یہ 15 فیصد دے کر تحفہ لے لیتے تھے، ہماری حکومت نے 50 فیصد دے کر تحفے خریدے، میں نے جو بھی تحائف خریدے وہ ریکارڈ پر ہیں، میں اپنا خرچ خود اٹھاتا ہوں، توشہ خانہ کے پیسوں سے میں نے سڑکوں کو ٹھیک کیا، میرا کوئی کیمپ آفس نہیں تھا، اپنے گھر کی دیوار بنانے کے لیے میں نے حکومت سے پیسہ نہیں لیا تھا، پروپیگنڈا کرنے والوں کو چیلنج کرتا ہوں مجھ سے کم پیسہ کسی وزیراعظم نے خرچ نہیں کیا۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے نہ غلامی قبول کرنی ہے نا یہ امپورٹڈ حکومت قبول کرنی ہے، اب سب کو پتہ چلا ہے کہ سلیکٹڈ حکومت کیا ہوتی ہے، باہر مسلط ہونے والی حکومت سلیکٹڈ ہوتی ہے، میں آج لائحہ عمل دوں گا کہ کسی صورت اس حکومت کو قبول نہیں کرونگا، غلاموں اور کرپٹ ترین لوگوں کو کبھی قبول نہیں کروں گا، جوتے پالش کرنے والا آج ہم پر مسلط ہے، جب سے وزیراعظم بنا یہ کوشش تھی کہ ہماری آزاد خارجہ پالیسی بنے، ایسی خارجہ پالیسی جس کے تحت تمام فیصلے اپنے لوگوں کے مفاد کیلئے ہوں، یہ لوگ پاکستانیوں کو حکم دیتے تھے، ایک ٹیلیفون پر ساری باتیں منوا لیتے تھے، ان لوگوں کو یہ بات پسند نہیں آئی، میں اپنی قوم کیلئے فیصلے کرتا ہوں، غلامی کو قبول نہیں کریں گے، عالمی سطح پر اسلامو فوبیا اور گستاخانہ خاکوں کیخلاف آواز اٹھائی۔
    سابق وزیراعظم نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ پاکستان میں گیس ختم ہورہی تھی، روس سے گیس معاہدہ کرنا تھا، پٹرول اور ڈیزل کو ہم کم قیمت پر بیچ سکتے تھے، روس جانے کا مقصد عوام کو فائدہ پہنچانا تھا، روس سے ہمیں گندم بھی 30 فیصد کم قیمت پر مل رہی تھی، روس اس لیے گیا تھا اس سے میری عوام کو فائدہ ہونا تھا، مہنگائی میں کمی آنی تھی، ہمیں روس سے 20 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنی تھی وہ بھی کم قیمت پر مل رہی تھی، ہندوستان امریکا کا قریبی اتحادی ہے، امریکا نے اسے بھی منع کیا کہ تیل نہ خریدو جس پر اس نے انکار کر دیا، چین سے تعلق بھی پسند نہیں آیا اور باہر سے سازش ہونی شروع ہوئی، ہندوستان کی خارجہ پالیسی اپنے لوگوں کیلئے ہے، یہ سازش کبھی مکمل نہیں ہو سکتی جب تک ملک کے اندر میر جعفر اور میر صادق نہ بیٹھے ہوں، یہاں بھی میر صادق اور میر جعفر بیٹھے ہوئے تھے جنہوں نے بیرونی سازش میں حصہ لیا۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں ایکسپورٹس میں ریکارڈ اضافہ کیا، ریکارڈ ٹیکس اکٹھا کیا، سب سے بہترین کارکردگی تحریک انصاف کی حکومت کی تھی، ہمارے دور حکومت میں بیرون ملک پاکستانیوں نے 31 ارب ڈالر بھیجے، ہم نے ملکی تاریخ میں ٹیکس کی مد میں سب سے زیادہ پیسہ اکٹھا کیا، سارے برصغیر میں پاکستان میں سب سے کم بے روزگاری تھی، ہم نے کورونا کے دوران بہترین حکمت عملی اختیار کی، کورونا کے دوران ہم نے اپنا ملک بھی بچایا اور اپنی معیشت بھی بچائی، شوگر مافیا کسانوں کو پوری قیمت نہیں دیتا تھا، ہم نے شوگر مافیا کا مقابلہ کیا اور کسانوں کو پیسے دلوائے، پاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ 5 فصلوں کی پیداوار پچھلے سال ہم نے کی، دنیا کہہ رہی تھی ہماری معیشت درست راستے پر نکل پڑی ہے۔
    عمران خان نے کہا کہ پاکستان کے خلاف بہت بڑی سازش کی گئی، مشرف نے ایک فون پر گھٹنے ٹیک دیئے، ہر فورم پر کہا یہ ہماری جنگ نہیں، مجھے طالبان خان کہا گیا، فارن پالیسی اپنے لوگوں کے فائدے کے لیے بنائی جاتی ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 80 ہزار لوگ شہید ہوئے، جنگ سے 100 ارب ڈالر سے زائد نقصان ہوا، کبھی کوئی کمیشن بنا؟ جب انٹرویو میں مجھ سے اڈے دینے کا پوچھا تو میں نے’ابسولیٹلی ناٹ‘ کہا، میرا جینا مرنا پاکستان ہے، امریکا کے لیے کیوں اپنے لوگوں کو قربان کروں؟ امریکا کو چیری بلاسم بوٹ پالش کرنے والے چاہئیں تھے، شہباز شریف کہتا ہے ہم غلام ہیں آپ کے جوتے پالش کریں گے، کبھی اس لیڈر کو ووٹ نہ دینا جن کی جائیدادیں باہر ہوں۔

    سابق وزیراعظم نے کہا کہ یہ کبھی سامراج کا پریشر برداشت نہیں کرسکتے، ان کو اس طرح کے کرپٹ غلام پسند ہوتے ہیں، پاکستان میں 400 ڈرون حملے ہوئے، جس ملک کے لیے ہم جنگ لڑ رہے تھے وہی ڈرون حملے کر رہا تھا، ایسی کوئی مثال نہیں ملتی، ڈرون حملوں کے خلاف ایک دفعہ نواز شریف نے مذمت نہیں کی تھی، ڈرون حملوں کے خلاف میں نے ہر جگہ احتجاج کیا، باہر سے سازش پلان ہوئی اور اندر میر جعفر بیٹھے ہوئے تھے، ہمارے سفیر کو امریکی آفیشل کہتا اگر تم نے عمران خان کو عدم اعتماد میں نہ ہرایا تو بڑی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا، عدم اعتماد آنے سے پہلے ہی امریکی آفیشل کو پتا تھا، کہتا ہے اگر عدم اعتماد کامیاب ہوگئی تو پاکستان کو معاف کر دیں گے، کیا یہ جرم تھا روس گیا اور اڈے دینے سے انکار کیا؟، کبھی کسی سے ڈکٹیشن نہیں لی۔

    انہوں نے کہا کہ وزیراعظم میں تھا اور سفیر کو میسج دیا گیا، اگلے دن عدم اعتماد اسمبلی میں لے آتے ہیں، سندھ ہاؤس میں 20، 20 کروڑ میں ضمیر بکنے شروع ہو جاتے ہیں، مونس الہیٰ کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں باقی سب چلے گئے، بکرا عید کی طرح ان کی بولیاں لگیں، سندھ ہاؤس میں بند کیا گیا، بڑے ادب سے عدالتوں سے پوچھتا ہوں کیا بولیاں لگانا یہ آئین وقانون کے خلاف نہیں ہے؟۔

    ان کا کہنا تھا کہ مجھے ووٹ دو یا نہ دو خدا کے واسطے کبھی ضمیر فروشوں کو ووٹ نہ دینا، ضمیر فروشوں کو کسی بھی حلقے میں جیتنے نہ دینا، اگر ضمیر فروش کو جیتنے دیا تو ملک سے غداری کریں گے؟ عدالتیں بھی رات بارہ بجے کھل جاتی ہیں؟ میرے دونوں اسپیکر اسد قیصر، قاسم سوری ہیرو ہیں، آئین کے مطابق پارلیمان سپریم ہے، 30 سال سے ملک لوٹنے والے ڈاکوؤں کو قوم پر مسلط کیا گیا، مغرب میں کوئی سوچ بھی نہیں سکتا ضمانت والے شخص کو کوئی چپڑاسی بنا دے، پاکستان میں ایسے شخص کو وزیراعظم بنا دیا گیا، اس کے بیٹے کو چیف منسٹر بنا دیا گیا، چیری بلاسم نے کہا تھا زرداری کا پیٹ پھاڑوں گا؟ نوازشریف نے دو دفعہ آصف زرداری کو جیل میں ڈالا تھا۔
    چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ زرداری، نواز شریف مل کر فضل الرحمان کو ڈیزل کہتے تھے، اس سے زیادہ ملک پر کیا ظلم ہوگا تھری اسٹوجز کو مسلط کیا گیا، جب تک زندہ ہوں ان کا مقابلہ کروں گا، کبھی ان کو تسلیم نہیں کرونگا، اندازہ نہیں انہوں نے پاکستان پر بہت بڑا ظلم کیا، ایسا کام تو پاکستان پر کوئی ایٹم بم بھی نہیں کرسکتا، پاکستان کیوں عظیم ملک نہیں بن سکا؟ وہ قومیں برباد جو چھوٹے چوروں کو جیل اور بڑے ڈاکوؤں کو نہ پکڑے، شہباز شریف اور اس کے بیٹے کے خلاف 40 ارب کے کرپشن کے کیسز ہیں، ایسے شخص کو وزیراعظم بنا دیا گیا، ایف آئی اے افسران کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، شہباز شریف کا بیٹا سلمان شہباز، داماد، نوازشریف کے دونوں بیٹے بھاگ گئے، اسحاق ڈار وزیراعظم کے طیارے میں بیٹھ کر بھاگ گیا، ایسے لوگوں کو ملک پر مسلط کیا جارہا ہے۔

    قبل ازیں جلسہ عام کے لیے تین مختلف انکلوژر بنائے گئے تھے، عام افراد کے لیے جنرل انکلوژر، خواتین کے لیے لیڈیز جبکہ فیملیز کے لیے فیملی انکلوژر بنائے گئے ہیں، جلسہ کے لیے چالیس کنٹینروں پر مشتمل مین سٹیج تیار کیا گیا ہے جہاں 100 افراد کے بیٹھنے کی گنجائش تھی۔

    اراکین پارلیمنٹ کے لیے میڈیا اور سوشل میڈیا کے لیے علیحدہ علیحدہ کنٹینرز تیار کئیے گئے ہیں، جلسہ کی سکیورٹی کے لیے پولیس کے ساتھ ساتھ تحریک انصاف کی خصوصی کمیٹی کے اراکین بھی فرائض سرانجام دے رہے ہیں، جلسہ میں شرکت کے لیے آنے والے افراد کو تین درجہ سکیورٹی سے گزرنا پڑا جبکہ خواتین کے انکلوژر میں خصوصی کیمرے بھی لگائے گئے تھے۔

    گزشتہ روز مختلف ریلیاں بھی منعقد کی گئیں، جلسہ سے عمران خان کے علاوہ شاہ محمود قریشی، اسد عمر، شیخ رشید، قاسم سوری، فواد چودھری، شفقت محمود، حماد اظہر اور دوسرے مرکزی قائدین نے خطاب کیا

    Advertisements
    87 مناظر