خط کی تحقیقات: اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ
اسلام آباد ہائیکورٹ میں سابق وزیراعظم کی حکومت گرانے کی سازش کے خط کی تحقیقات کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ عمران خان کے دکھائے گئے خط کی تحقیقات ہونی چاہئیں۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ آپ اس معاملے کو سیاسی کیوں بنا رہے ہیں؟ یہ ریاست کی ذمہ داری ہے، آپ کیوں عدالت آئے؟۔
درخواستگزار نے کہا کہ عمران خان پہلے خاموش رہے اور پھر ایک لیٹر دکھا کر کہا کہ ان کی حکومت کی خلاف سازش کی گئی، جنرل پرویز مشرف کے خلاف بھی غداری کیس میں ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا، میری ہی درخواست پر پرویز مشرف کے خلاف کارروائی ہوئی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ عمران خان منتخب وزیراعظم تھے، ان کا پرویز مشرف کے ساتھ موازنہ نہ کریں۔
Advertisements