امریکا اور نیٹو نے روس کو اشتعال انگیزی کا ذمہ دار قرار دیدیا
جرمنی میں جاری میونخ سکیورٹی کانفرنس میں امریکا اور نیٹو اتحادیوں نے روس کو اشتعال انگیزی کاذمہ دار قرار دے دیا، غیر معمولی پابندیوں کی دھمکی بھی دے ڈالی، چین نے روس کے موقف کی حمایت کرتے ہوئے ماسکو کے خدشات کو دور کرنے پر زور دیا۔
جرمنی میں میونخ سکیورٹی کانفرنس جاری، یوکرین کا معاملہ زیر بحث آیا تو یوکرین کے صدر کا کہنا تھا کہ کیف ماسکو کے خلاف یورپ کی ڈھال ہے،یوکرین نے8 سال سے دنیا کی بڑی فوج کو روک رکھا ہے، روس کے ہرقسم کے اقدام کے لئے بھرپور تیار ہیں۔
نیٹو کے جنرل سیکرٹری کا کہنا تھا کہ روس مشرقی یورپ میں نیٹو افواج کی کمی چاہتا ہے مگر اس اشتعال انگیزی سے نیٹو افواج کی تعداد میں اضافہ ہو گا۔ امریکی نائب صدر کملا ہیرس نے کہا کہ حملے کی صورت میں صرف معاشی پابندیاں ہی نہیں لگیں گی بلکہ نیٹو کے مشرقی دفاع کو مزید مستحکم کیا جائے گا۔
چینی وزیر خارجہ نے امریکا اور یورپی ممالک کو تنقید کا نشانہ بنایا، میونخ کانفرنس سے ویڈیو لنک کے ذریعہ خطاب میں کہا کہ امریکا اور مغربی ممالک روس کے خدشات کا احترام کریں، کیا نیٹو کے مشرق کی جانب پھیلاؤ سے یورپ میں امن قائم ہو جائے گا۔
یوکرین کو مشرق اور مغرب کے درمیان پل کا کام کرنا چاہیے، محاذ کا نہیں میونخ سیکورٹی کانفرنس کی سائڈ لائنز میں جی سیون کے وزرائے خارجہ کا اجلاس بھی ہوا۔
یوکرین کی مشرقی چیک پوسٹ پر روسی حمایت یافتہ علیحدگی پسندوں کی شیلنگ کے بعدحالات مزید کشیدہ ہوگئے، درجنوں راکٹ یوکرینی وزیر داخلہ کے فرنٹ لائن کے دورے کے دوران سو میٹر کی حدود میں گرے۔ روس نے جوہری جنگی مشقوں کا باقاعدہ آغاز کر دیا، روسی فضائیہ نے جنگی طیاروں سے ہائپر سانک کروز میزائل ہدف پر داغے، وزارت دفاع نے بیلسٹک میزائل بھی فائر کرنے کی ویڈیو جاری کردی۔
جرمنی اور فرانس نے ہنگامی بنیادوں پر اپنے شہریوں کو یوکرین چھوڑنے کا کہہ دیا، جرمن ایئر لائن لفتھانسا نے یوکرین کے دارالحکومت کیف اور اوڈیسا کے لئے پروازیں منسوخ کر دیں۔