نیپال میں یورینیم فروخت کا ایک اور بھارتی سکینڈل بے نقاب
نیپال میں یورینیم فروخت کا ایک اور بھارتی سکینڈل بے نقاب ہو گیا، یورینیم رکھنے کے الزام میں 2 بھارتی ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔
مودی سرکار یورینیم کی غیر قانونی فروخت کے کئی واقعات کی ذمہ دارنکلی، گرفتار بھارتی باشندوں کو ہندوستان سے نیپال میں یورینیم فروخت کرنے کیلئے لایا گیا تھا۔ پولیس نے 2 بھارتیوں سمیت آٹھ افراد کو ہوٹل پارکنگ میں ایک کار سے یہ مادہ نکالتے رنگے ہاتھوں پکڑا، پولیس کے مطابق دو ہندوستانیوں کی شناخت اوپیندر کمار مشرا اور راجو ٹھاکر کے نام سے ہوئی ہے۔ دونوں کا تعلق بہار سے ہے، یہ افراد 350 ملین ڈالر فی کلو کے حساب سے یورینیم فروخت کر رہے تھے۔
نیپالی پولیس حکام نے ملزمان سے نو موبائل فون بھی ضبط کر لیے۔ ان کا کہنا تھا کہ یورینیم کو لیبارٹری میں بھیجا جائے گا، مزید تفتیش جاری ہے۔واضح رہے کہ مارچ 2021 میں چار نیپالی شہریوں سے اڑھائی کلو گرام غیر پروسیس شدہ یورینیم برآمد ہوا تھا، ایک گرفتار شخص نے دعوی کیا کہ اس کا سسر یورینیم ہندوستان سے لایا تھا جس نے تقریباً 20 سال قبل یورینیم کی کان میں کام کیا تھا۔