متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے دھرنے کےمظاہرین پر لاٹھی چارج، ایک کارکن جاں بحق
کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے دھرنے کے بعد پولیس نے کارکنوں پر لاٹھی چارج کیا جس کے بعد رکن صوبائی اسمبلی، خواتین سمیت متعدد زخمی ہو گئے۔ جبکہ ایک کارکن زندگی کی بازی ہار گیا۔
تفصیلات کے مطابق سندھ کے بلدیاتی قانون کے خلاف ایم کیو ایم نے وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے احتجاج کیا اور اسی دوران دھرنا دیا۔ دھرنے کے باعث مرکزی شاہراہوں پر ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا اور شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
ٹریفک پولیس کے مطابق وزیر اعلی ہاؤس کے سامنے ڈاکٹر ضیا الدین روڈ ٹریفک کے لیے بند کردیا۔ ایمپریس مارکیٹ سےمزارقائد جانےوالا کوریڈور3 بھی ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا۔ احتجاجی دھرنے میں خواتین کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔
علاوہ ازیں وزیر اعلیٰ کے اطراف میں مرکزی شاہرواں پر آمد ورفت متاثر ہوئی تو گرو مندر، گولیمار اورلسبیلہ کی سڑکوں پر بھی ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی۔
دھرنے کے باعث پولیس اہلکاروں نے ایم کیو ایم کے کارکنوں پر لاٹھی چارج کیا اور شیلنگ کی جس کے باعث متعدد کارکن زخمی ہو گئے۔
پولیس نے ایم کیو ایم کے کارکنوں کو وزیراعلیٰ ہاؤس کے باہر سے پیچھے دھکیل دیا اور پولیس مظاہرین کو جگہ سے ہٹانے میں کامیاب ہو گئی اور متعدد کارکنوں کو حراست میں لے لیا ہے۔
ترجمان ایم کیو ایم کے مطابق پولیس کے لاٹھی چارج سے متعدد خواتین اور رکن صوبائی اسمبلی صداقت حسین بھی زخمی ہوئے، انہیں زخمی حالت میں بھی حراست میں لے لیا گیا ہے۔
ایم کیو ایم کے جوائنٹ آرگنائزر زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے
ترجمان ایم کیو ایم کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق پولیس کی لاٹھی چارج اور شیلنگ سے زخمی ہونے والے جوائنٹ آرگنائزر اسلم جاں بحق ہوگئے ہیں۔ اسلم کو زخمی حالت میں جناح ہسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ دوران علاج انتقال کرگئے۔ جوائنٹ آرگنائزر اسلم بلدیاتی قانون کے خلاف احتجاج میں پولیس کی لاٹھی چارج اور شیلنگ سے زخمی ہوگئے تھے۔